خدارا مخلص ہوجائے for Dummies

ایسا اس لیے ہوتا ہے کہ چھوٹے سائز رکھنے والے رنگوں کی طول موج (بنفشہ رنگ اور نیلا رنگ) بڑے سائز والے طولِ موج کے رنگوں (نارنجی رنگ اور سرخ رنگ) کی نسبت زیادہ بکھرتی ہے، اور اس کے نتیجے میں آسمان پر آنکھوں کو حیران کر دینے والے رنگوں کا رقص نظر آنے لگتا ہے۔

برای اولین بار اینجا میتونی آنلاین سفارش کارت ویزیت بدی

اس وقت جو ہو رہا ہے شاید یہ کوئی منفرد بات نہیں ہے، لیکن جو تبدیلی آئی ہے وہ یہ کہ اب ہم اس قدرتی منظر کو ایک مختلف اندز سے دیکھ رہے ہیں اس وقت جو ہورہا ہے شائد یہ کوئی منفرد بات نہیں ہے، لیکن جو تبدیلی آئی ہے وہ یہ کہ اب ہم اس قدرتی منظر کو ایک مختلف اندز سے دیکھ رہے ہیں۔

جب سورج آسمان میں طلوع ہو چکا ہوتا ہے، اس کی روشنی کی شعاعیں بغیر بکھرے یا ٹوٹے اس واسطے سے گزرتی ہیں، جب یہ وہاں سے گزر کر ہم تک پہنچتی ہیں تو یہ جذب ہوتی جاتی ہیں، اور ان میں غالب ہونے والا رنگ نیلا ہے، جسے ہم دیکھتے ہیں اتفاق کی بات ہے کہ رنگوں کے بکھرنے کا یہ قدرتی منظر اس بات کی بھی ایک وضاحت پیش کرتا ہے کہ آسمان دن کے زیادہ تر حصے میں نیلے رنگ کا کیوں نظر آتا ہے۔

”دعاء رَدّ نہیں ہوتی بہترین وقت پر قبول ہوتی ہے” بے شک اللہ پاک کے کام اور حکمتیں ہماری سمجھ سے باہر ہیں۔ کبھی کبھی جس وقت میں ہم اللہ سے کچھ مانگ رہے ہوتے ہیں اس وقت میں وہ ہمارے حق ٹھیک نہیں ہوتی یا ہم اس ک قابل نہیں ہوتے اس لیے دعا قبول ضرور ہوتی ہے لیکن اپنے وقت پہ اور ہمیں بعد میں احساس ہوتا ہے کہ یہی وقت ہمارے لیے بہتر ہے۔

ایڈورڈ بلومر مسکراتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’اس لاک ڈاؤن کے پورے عرصے میں لوگ آسمان کی جانب کچھ زیادہ توجہ دے رہے ہیں۔ کیونکہ شاید اب ان کے پاس اور کچھ کرنے کے لیے ہے نہیں۔‘

۳٫ آیا خدا وجود دارد؟ جهان با قانون های طبیعی یکسانی در جریان است. چرا؟

آپ صبح پرفیوم لگاتے ہیں اور ایک گھنٹے بعد مہک ختم ہوجاتی ہے مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ خوشبو کو دیر تک برقرار رکھنا بھی ممکن ہے ؟

اس کے باوجود بھی اگر ہم اس کو پاکستانی فلم تسلیم کرلیں تو اس کاموضوع کسی بھی طرح پاکستان کے سماج کا عکس پیش نہیں کرتا۔

Other uncategorized cookies are those who are being analyzed and possess not been categorised right into a classification as nonetheless.

پھر ہم اس وقت کیا دعا کریں؟ آپ ﷺنے فرمایا اللہ تعالیٰ سے دنیا اور آخرت کی عافیت مانگا کرو”۔ (أبوداود والترمذی)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

بیٹی بیمار ہوئی تو والد سے کھانا تک نہیں کھایا جا رہا تھا ۔۔ شاہد آفریدی نے بڑی بیٹی کا رشتہ کس طرح طے کیا؟

یہ تمام شرائط خود منبع ہدایت اور پروردگارحقیقی نے اپنی کتاب ہدایت کے ا بتدائی اور تعارفی کلمات ہی میں واضح کردی ہیں(ملاحظہ ہوں سورہ البقرہ کی ابتدائی چار آیات) ان شرائط کو پورا کرتے ہوئے جب قرآن کریم کے ذریعے رب العالمین کی بارگاہ عالی website سے مخلصانہ ہدایت طلب کی جائے گی تو نہ صرف ہدایت حق ملنے کا وعدہ ہے بلکہ ایسے مخلص افراد کو فلاح و کامرانی کی بشارت بھی وہیں دے دی گئی ہے(البقرہ:۵)۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *